Apne sab yar kaam kar rahy ha Jaun Elia Ghazal Urdu/Hindi Poetry

 

Image by pixabay.com


اپنے سب یار کام کر رہے ہیں

اور ہم ہیں کہ نام کر رہے ہیں


आपके सभी दोस्त काम कर रहे हैं और हम नामकरण कर रहे हैं

تیغ بازی کا شوق اپنی جگہ

آپ تو قتل عام کر رہے ہیں

داد و تحسین کا یہ شور ہے کیوں

ہم تو خود سے کلام کر رہے ہیں


धधकने के जुनून की अपनी जगह है आप नरसंहार कर रहे हैं

ہم ہیں مصروف انتظام مگر

جانے کیا انتظام کر رہے ہیں


हम प्रबंधन में व्यस्त हैं लेकिन आप क्या व्यवस्था कर रहे हैं?

ہے وہ بے چارگی کا حال کہ ہم

ہر کسی کو سلام کر رہے ہیں


यह है लाचारी की स्थिति जो हमारे पास है सभी का अभिनंदन

ایک قتالہ چاہیے ہم کو

ہم یہ اعلان عام کر رہے ہیں


हमें एक लड़ाई की जरूरत है हम इस घोषणा को सार्वजनिक कर रहे हैं

کیا بھلا ساغر سفال کہ ہم

ناف پیالے کو جام کر رہے ہیں


सागर सफल के बारे में क्या है कि हम नाभि कटोरे को जाम कर रही है

ہم تو آئے تھے عرض مطلب کو

اور وہ احترام کر رہے ہیں


हम अर्थ पर आए और वे आदरणीय हैं

نہ اٹھے آہ کا دھواں بھی کہ وہ

کوئے دل میں خرام کر رہے ہیں


आह का धुआँ भी नहीं उठा कि वह कोयोट दिल दुखा रहे हैं

اس کے ہونٹوں پہ رکھ کے ہونٹ اپنے

بات ہی ہم تمام کر رہے ہیں


अपने होठों को उस पर रखो हम बस इतना ही कर रहे हैं

ہم عجب ہیں کہ اس کے کوچے میں

بے سبب دھوم دھام کر رہے ہیں


हम हैरान हैं कि उनके कोच में वे अकारण हंगामा कर रहे है

Post a Comment

2 Comments

Emoji
(y)
:)
:(
hihi
:-)
:D
=D
:-d
;(
;-(
@-)
:P
:o
:>)
(o)
:p
(p)
:-s
(m)
8-)
:-t
:-b
b-(
:-#
=p~
x-)
(k)