Isi Se Hota Hai Zahir Jo Haal Dard Ka Hai | Farhat Abbas Shah | Urdu Poetry




 


اسی سے ہوتا ہے ظاہر جو حال درد کا ہے،

سبھی کو کوئی نا کوئی وبال درد کا ہے،


سحر سسکتی ہوئے آسمان سے اتری،

تو دل نے  جان لیا یہ بھی سال درد کا ہے،


یہ جھانک لیتی ہے دل سی جو دوسرے دل میں،

میری نگاہ میں سارا کمال درد کا ہے،


اب اس کے بعد کوئی رابتا نہیں رکھنا،

یہ بات طے ہوئی لیکین سوال درد کا ہے،


یہ دل یہ اجڑی ہوئی چشمِ نم یہ تنہائی،

ہمارے پاس تو جو بھی ہے مال درد کا ہے،


نہ تم میں کوئی سکھ کی بات ہے نہ مجھ میں ہے

یمہارا اور میرا ملنا وصال درد کا ہے


یہیں کہیں میرے اندر کوئی تڑپتا ہے

یہیں کہیں پہ کوئی یرغمال درد کا ہے


بدل گئے میرے حالات دل تو کیا ہوگا؟

یہ ایسی بات ہے جس میں ذوال درد کا ہے


دلوں پاہ زندہ تھا دل ہی نہیں رہے یہاں،

اب ایسے شہر میں جینا محال درد کا ہے


سنا ہے تیرے نگر جا بسا یے بے چارا،

سناو کیسا وہاں حال درد کا ہے؟


کہ ہم نے کس کے لیے جان عزاب میں ڈالی،

ہمین تو آج بھی خود سے ملال درد کا ہے


یہ عشق ہے اسے تیمار داریاں کیسی،؟

اسے نہ پوچھ یہ بوڑھا نڈھال درد کا ہے


ابھی کہیں سے کڑی کوئی بھی نہیں ٹوٹی،

ابھی تو سلسلۂ سارا بہال درد کا ہے


یہی تو فرق ہے ان میں اور آپ میں فرحت،

کسی کو اپنا کسی کو خیال درد کا ہے


کسی نے پوچھا کہ فرحت بہت حسین ہو تم؟

تو مسکرا کے کہا سب جمال درد کا ہے





Facebook➨ https://www.facebook.com/deeppoetrylover

Instagramhttps://www.instagram.com/deeppoetrylovers/

Website➨ https://deeppoetrylover.blogspot.com/

Post a Comment

0 Comments